جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کنیرڈ کالج میں مریم نواز کو داخلہ نہ دینے پر پرنسپل کو ہٹوا دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور نائب صدر مریم نواز اس وقت سیاسی میدان میں چھائی ہوئی ہیں،وہ اپنے والد کے بیانیے کو انتہائی مضبوطی سے آگے لے کر چل رہی ہیں۔
مریم نواز نے سیاسی میدان میں آنے کے بعد پیپلز پارٹی سے بھی ہاتھ ملا لیا،یہ وہی پیپلز پارٹی ہے جس کے خلاف وہ ماضی میں بیان دیتی رہیں ، یہاں تک عمران خان اور آصف زرداری کو بھائی بھائی قرار دیا تھا۔اس بات میں تو کوئی شک نہیں کہ مریم نواز پاکستان کی سیاست میں اپنا نام بنا چکی ہیں۔تاہم حکومت بھی مریم نواز پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔
مریم نواز کے ماضی کے حوالے سے مختلف موضوعات کو چھیڑا جاتا ہے۔مریم نواز کو کالج میں داخلہ دلوانے کے حوالے سے بھی مختلف باتیں مشہور ہیں۔اسی حوالے سے علامہ اقبال کی بہو ناصرہ جاوید اقبال نے بھی اہم انکشاف کیا ہے۔انہوں نے ایک پروگرام کے دوران انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے مریم نواز کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ نہ دینے پر کنیرڈ کالج کی پرنسل کو ہٹوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کہ مریم نواز کی کیا حیثیت ہے۔مجھے یاد ہے کہ نواز شریف نے مریم نواز کو کنیرڈ کالج میں داخلہ نہ دینے پر ہماری پرنسپل کو ہٹوا دیا تھا۔نواز شریف نے کہا تھا کہ میری بیٹی مریم نواز کو داخلہ دیا جائے۔جس پر انہوں نے کہا کہ ہم میرٹ سے ہٹ کر داخلہ نہیں دے سکتے۔جب مریم نواز کا میرٹ بن ہی نہیں سکتا تو ہم اسے کالج میں کیسے داخلہ دے سکتے ہیں۔اس بات پر نواز شریف نے پرنسپل کو ملازمت سے نکلوا دیا۔جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ مریم نواز کی کوئی حیثیت نہیں ہے سوائے اس کے کہ وہ نواز شریف کی صاحبزادی ہیں۔